
ویریکوسیل ایک عام مردانہ بیماری ہے جس میں خصیوں کے گرد موجود رگیں پھیل جاتی ہیں اور خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے۔ یہ حالت عام طور پر بائیں جانب کے خصیے میں زیادہ دیکھی جاتی ہے کیونکہ اس جانب خون کی نالیوں کا زاویہ مختلف ہوتا ہے۔ ویریکوسیل بظاہر خطرناک نہیں ہوتی لیکن یہ مردانہ بانجھ پن کی ایک بڑی وجہ بن سکتی ہے۔ اس بیماری کی بروقت تشخیص اور علاج نہایت ضروری ہے تاکہ مستقبل میں پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔
ویریکوسیل کی وجوہات
ویریکوسیل اس وقت پیدا ہوتی ہے جب رگوں میں موجود والوز صحیح طور پر کام کرنا بند کر دیتے ہیں۔ ان والوز کا کام خون کے بہاؤ کو ایک ہی سمت میں رکھنا ہوتا ہے۔ جب یہ نظام خراب ہو جاتا ہے تو خون واپس جمع ہونے لگتا ہے، جس سے رگیں پھیلنے لگتی ہیں۔
یہ مسئلہ عام طور پر نوجوانوں میں زیادہ پایا جاتا ہے، خاص طور پر بلوغت کے دوران جب جسم میں خون کا بہاؤ بڑھ جاتا ہے۔ بعض ماہرین کا ماننا ہے کہ زیادہ جسمانی دباؤ، مسلسل کھڑا رہنا، یا وزن اٹھانے والی سرگرمیاں بھی ویریکوسیل کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔
ویریکوسیل کی علامات
ویریکوسیل کی علامات ہر مریض میں مختلف ہو سکتی ہیں۔ بعض افراد میں یہ بیماری بغیر کسی واضح علامت کے موجود رہتی ہے، جبکہ کچھ افراد میں درج ذیل علامات ظاہر ہو سکتی ہیں:
خصیوں میں بھاری پن یا درد کا احساس
بیٹھنے یا کھڑے رہنے سے درد میں اضافہ
ایک خصیے کا دوسرے کے مقابلے میں بڑا یا نیچے لٹکا ہوا محسوس ہونا
خصیوں میں گرمی یا سوجن
مردانہ قوت یا زرخیزی میں کمی
یہ علامات وقت کے ساتھ زیادہ واضح ہو سکتی ہیں، اس لیے جیسے ہی کوئی ایسی تبدیلی محسوس ہو، فوراً ماہر امراضِ مردانہ سے رجوع کرنا چاہیے۔
ویریکوسیل اور بانجھ پن کا تعلق
ویریکوسیل مردانہ بانجھ پن کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک مانی جاتی ہے۔ خصیوں کے گرد خون جمع ہونے سے درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے، جو منی کے معیار پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ نتیجتاً منی کی تعداد اور حرکت دونوں متاثر ہوتی ہیں۔
تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ویریکوسیل والے مردوں میں منی کی حرکت اور ساخت عام مردوں کے مقابلے میں کمزور ہوتی ہے، جس سے حمل کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔ تاہم خوشخبری یہ ہے کہ بروقت علاج سے منی کا معیار بہتر ہو سکتا ہے اور قدرتی طور پر اولاد کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ویریکوسیل کی تشخیص
ویریکوسیل کی تشخیص جسمانی معائنے سے شروع ہوتی ہے۔ ڈاکٹر عام طور پر مریض کو کھڑا ہونے اور گہرا سانس لینے کا مشورہ دیتا ہے تاکہ پھیلی ہوئی رگوں کو محسوس کیا جا سکے۔
اگر ابتدائی معائنے سے نتیجہ واضح نہ ہو تو الٹراساؤنڈ یا ڈوپلر اسٹڈی کی جاتی ہے، جس سے رگوں کے بہاؤ اور دباؤ کی درست پیمائش ممکن ہوتی ہے۔ یہ ٹیسٹ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ آیا رگوں میں والوز صحیح کام کر رہے ہیں یا نہیں۔
ویریکوسیل کا علاج
ویریکوسیل کے علاج کے مختلف طریقے موجود ہیں، جن کا انتخاب مریض کی حالت کے مطابق کیا جاتا ہے۔ اگر علامات ہلکی ہوں اور بانجھ پن کا خطرہ نہ ہو تو بعض اوقات صرف مشاہدہ اور معمولی پرہیز کافی ہوتا ہے۔
تاہم اگر درد، سوجن یا بانجھ پن کا مسئلہ ہو تو سرجیکل علاج ضروری ہو جاتا ہے۔ سب سے عام علاج ویریکوسیل سرجری ہے، جس میں خراب رگوں کو بند کر کے خون کا بہاؤ نارمل رستے پر بحال کیا جاتا ہے۔ یہ آپریشن عام طور پر محفوظ اور مؤثر سمجھا جاتا ہے، اور زیادہ تر مریض چند دن میں روزمرہ معمولات پر واپس آ جاتے ہیں۔
ایک جدید طریقہ علاج “ایمبولائزیشن” بھی ہے، جس میں ایک خاص کیتھیٹر کے ذریعے رگ کو بند کر دیا جاتا ہے تاکہ خون واپس نہ جا سکے۔ یہ طریقہ نسبتاً کم تکلیف دہ ہے اور تیزی سے بحالی ممکن بناتا ہے۔
ویریکوسیل کے علاج کے بعد بہتری
علاج کے بعد اکثر مریضوں میں درد میں کمی، سوجن کا خاتمہ اور منی کے معیار میں نمایاں بہتری دیکھی جاتی ہے۔ بانجھ پن کے شکار مردوں میں بھی حمل کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق آرام، مناسب غذا، اور سخت جسمانی سرگرمیوں سے پرہیز علاج کے نتائج کو مزید بہتر بنا سکتا ہے۔
گھریلو احتیاطی تدابیر
اگرچہ ویریکوسیل کے لیے گھریلو علاج مکمل حل نہیں، لیکن چند احتیاطیں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
تنگ کپڑے یا انڈر ویئر کے بجائے ڈھیلے لباس کا استعمال
وزن اٹھانے سے گریز
روزمرہ ورزش یا چہل قدمی سے خون کی روانی کو بہتر رکھنا
پانی زیادہ پینا اور صحت مند خوراک اختیار کرنا
یہ تمام عادات مجموعی طور پر مردانہ صحت کو بہتر بناتی ہیں اور بیماری کے دوبارہ ہونے کے امکانات کم کرتی ہیں۔
ڈاکٹر فاروق نسیم بھٹی کی خدمات
ڈاکٹر فاروق نسیم بھٹی مردانہ امراض کے معروف معالج ہیں جو ویریکوسیل سمیت مختلف مردانہ مسائل کے علاج میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ وہ جدید تشخیص اور علاج کے طریقوں کے ذریعے مریضوں کو مؤثر اور محفوظ حل فراہم کرتے ہیں۔
ڈاکٹر فاروق نسیم بھٹی ہر مریض کے کیس کو انفرادی طور پر سمجھتے ہیں اور اس کی جسمانی کیفیت، علامات، اور مستقبل کی ضروریات کے مطابق علاج تجویز کرتے ہیں۔ ان کا مقصد صرف بیماری کا خاتمہ نہیں بلکہ مریض کی مجموعی صحت اور اعتماد کی بحالی ہے۔ اگر آپ ویریکوسیل یا بانجھ پن جیسے مسئلے سے پریشان ہیں، تو ڈاکٹر فاروق نسیم بھٹی سے مشورہ کرنا آپ کے لیے ایک بہترین قدم ہو سکتا ہے۔
نتیجہ
ویریکوسیل ایک قابلِ علاج بیماری ہے، لیکن اسے نظرانداز کرنے سے بانجھ پن یا دائمی درد جیسی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ اس لیے جیسے ہی علامات ظاہر ہوں، فوری طور پر کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
بروقت تشخیص، درست علاج، اور ڈاکٹر فاروق نسیم بھٹی جیسے ماہر کی رہنمائی سے نہ صرف اس بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ مردانہ صحت اور زرخیزی کو بھی بحال کیا جا سکتا ہے۔

Dr. Farooq Nasim Bhatti (MBBS, FAACS – USA, Diplomate: American Board of Sexology, CST, HSC – Hong Kong, CART – Malaysia & China) is a qualified medical sexologist with 30+ years of experience. He has presented 21+ research papers internationally and treats sexual dysfunction through sex therapy, counseling, and pharmacotherapy to restore natural sexual function without temporary medication.

Regain Confidence with Our ED Solutions
Explore effective treatments for erectile dysfunction. Take charge of your intimacy today.
