
ٹیسٹوسٹیرون مردوں کے جسم کا ایک نہایت اہم ہارمون ہے جو جنسی صحت، جسمانی طاقت اور جذباتی توازن میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ جب یہ ہارمون معمول سے کم ہو جائے تو اس کیفیت کو کم ٹیسٹوسٹیرون یا میل ہائپوگونادزم کہا جاتا ہے۔ یہ مسئلہ کسی بھی عمر میں سامنے آسکتا ہے، مگر عموماً عمر بڑھنے کے ساتھ زیادہ عام ہوتا ہے۔
ٹیسٹوسٹیرون کی کمی مردوں میں کئی مسائل پیدا کر سکتی ہے، جیسے تھکن، جنسی خواہش میں کمی، پٹھوں کی کمزوری، ہڈیوں کی کمزوری اور بعض اوقات بانجھ پن۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ جدید میڈیکل سائنس کے ذریعے اس کا علاج ممکن ہے، خاص طور پر اگر آپ کسی مستند ماہر جیسے ڈاکٹر فاروق نسیم بھٹی سے رجوع کریں، جنہیں مردانہ صحت اور انفیلٹی کے علاج میں 30 سال سے زائد کا تجربہ ہے۔
ٹیسٹوسٹیرون کیا کرتا ہے؟
:یہ ہارمون مردانہ جسم میں کئی اہم افعال سرانجام دیتا ہے
جنسی صحت اور جنسی خواہش کو برقرار رکھنا
پٹھوں اور ہڈیوں کی مضبوطی
سرخ خون کے خلیوں کی پیداوار
جسم میں چربی کی تقسیم
موڈ اور ذہنی کارکردگی کو متوازن رکھنا
زرخیزی اور صحت مند نطفوں کی پیداوار
ٹیسٹوسٹیرون میں کمی: وجوہات، علاج اور ڈاکٹر سے مشورہ
ٹیسٹوسٹیرون میں کمی مردانہ طاقت، جنسی خواہش اور تولیدی صحت کو متاثر کرتی ہے۔ اس کا مؤثر اور سائنسی علاج حاصل کرنے کے لیے ڈاکٹر فاروق نسیم بھٹی سے رابطہ کریں۔

ٹیسٹوسٹیرون میں کمی کی وجوہات
ٹیسٹوسٹیرون میں کمی کئی وجوہات سے ہو سکتی ہے:
عمر کا بڑھنا – عموماً 30 سال کے بعد ہر سال تقریباً 1% کمی دیکھی جاتی ہے۔
صحت کے مسائل – ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا اور دل کی بیماریاں۔
چوٹ یا انفیکشن – خصیوں کو چوٹ لگنے یا انفیکشن کی وجہ سے۔
دوائیوں کا استعمال – خاص طور پر اسٹیروئیڈز اور اوپیائیڈز۔
لائف اسٹائل عوامل – نیند کی کمی، ذہنی دباؤ، غیر متوازن غذا اور ورزش کی کمی۔
ٹیسٹوسٹیرون کی کمی کی علامات
تھکن اور کمزوری
جنسی خواہش میں کمی
ایریکٹائل ڈسفنکشن (مردانہ کمزوری)
پٹھوں کی کمی اور جسمانی طاقت میں کمی
پیٹ کے اردگرد چربی کا بڑھ جانا
موڈ میں تبدیلی، چڑچڑاپن یا ڈپریشن
بانجھ پن
ٹیسٹوسٹیرون کی کمی کی تشخیص
تشخیص کے لیے ڈاکٹر مریض کی میڈیکل ہسٹری اور علامات کا جائزہ لیتے ہیں۔
عموماً صبح کے وقت خون کے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں، کیونکہ اس وقت ٹیسٹوسٹیرون کی سطح سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ اگر لیول 300 ng/dL سے کم ہو تو اسے کم ٹیسٹوسٹیرون سمجھا جاتا ہے۔
علاج کے طریقے
:ٹیسٹوسٹیرون ریپلیسمنٹ تھراپی (TRT)
انجیکشنز
جیل یا کریم
پیچز
سب ڈرمل پیلٹس
:لائف اسٹائل میں تبدیلی
صحت مند غذا (پروٹین، سبزیاں، وٹامن ڈی اور زنک سے بھرپور)
باقاعدہ ورزش (خاص طور پر ویٹ ٹریننگ اور HIIT)
7 سے 8 گھنٹے کی نیند
ذہنی دباؤ کو کم کرنا
نشہ آور اشیاء اور ضرورت سے زیادہ شراب نوشی سے پرہیز
علاج کے ممکنہ سائیڈ ایفیکٹس
:ٹیسٹوسٹیرون تھراپی کے دوران بعض اوقات یہ مسائل سامنے آ سکتے ہیں
کیل مہاسے اور جلد کا تیل بڑھ جانا
چھاتی میں ہلکی سوجن یا درد
نیند میں رکاوٹ (سلیپ ایپنیا)
خون گاڑھا ہونا (بلڈ کلاٹس کا خطرہ)
نطفوں کی پیداوار میں کمی
اسی لیے ضروری ہے کہ علاج ہمیشہ کسی مستند ماہر کی نگرانی میں کیا جائے۔
ڈاکٹر سے کب رجوع کریں؟
:اگر آپ درج ذیل علامات کا سامنا کر رہے ہیں تو فوری طور پر کسی ماہر سے رجوع کریں
جنسی خواہش میں واضح کمی
بانجھ پن
غیر معمولی تھکن یا موڈ میں تبدیلی
ماہر کا مشورہ
ڈاکٹر فاروق نسیم بھٹی، پاکستان کے پہلے سیکسولوجسٹ ہیں، جنہیں 30 سال سے زائد تجربہ ہے۔ وہ کم ٹیسٹوسٹیرون، مَردانہ کمزوری، بانجھ پن اور دیگر جنسی مسائل کا سائنسی اور جدید طریقوں سے علاج فراہم کرتے ہیں۔ لاہور، اسلام آباد اور فیصل آباد میں کلینک کے ساتھ ساتھ وہ آن لائن کنسلٹیشن بھی فراہم کرتے ہیں۔
نتیجہ
ٹیسٹوسٹیرون کی کمی ایک عام مگر تشخیص نہ ہونے والا مسئلہ ہے جو مردوں کی جسمانی اور ذہنی صحت دونوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ تاہم، بروقت تشخیص، ہارمون تھراپی، اور صحت مند طرزِ زندگی کے ذریعے اس کا کامیاب علاج ممکن ہے۔
اکثر پوچھے جانے والے سوالات
ٹیسٹوسٹیرون کی کمی کی سب سے عام علامت کیا ہے؟
سب سے عام علامات میں جنسی خواہش میں کمی، تھکن، پٹھوں کی کمزوری اور ایریکٹائل ڈسفنکشن شامل ہیں۔
کیا ٹیسٹوسٹیرون کی کمی صرف بڑی عمر کے مردوں میں ہوتی ہے؟
نہیں، یہ ہر عمر کے مردوں کو متاثر کر سکتی ہے۔ تاہم، 30 سال کے بعد اس ہارمون کی سطح بتدریج کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔
کیا ٹیسٹوسٹیرون میں کمی کا علاج صرف دوائیوں سے ممکن ہے؟
علاج میں دوائیں جیسے ٹیسٹوسٹیرون ریپلیسمنٹ تھراپی شامل ہیں، لیکن ساتھ ہی لائف اسٹائل میں تبدیلی جیسے ورزش، صحت مند غذا اور بہتر نیند بھی ضروری ہیں۔
کیا ٹیسٹوسٹیرون تھراپی کے نقصانات بھی ہیں؟
جی ہاں، اس کے کچھ ممکنہ سائیڈ ایفیکٹس ہیں جیسے خون گاڑھا ہونا، جلد پر کیل مہاسے، نیند کی رکاوٹ اور نطفوں کی پیداوار میں کمی۔ اسی لیے یہ علاج ہمیشہ مستند ڈاکٹر کی نگرانی میں ہونا چاہیے۔
کیا ورزش ٹیسٹوسٹیرون کی سطح بڑھا سکتی ہے؟
جی ہاں، خاص طور پر ویٹ ٹریننگ اور ہائی انٹینسٹی انٹرویل ٹریننگ ٹیسٹوسٹیرون کی سطح کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہیں۔
ڈاکٹر فاروق نسیم بھٹی سے کس طرح رابطہ کیا جا سکتا ہے؟
وہ لاہور، اسلام آباد اور فیصل آباد میں کلینک پر دستیاب ہیں اور آن لائن کنسلٹیشن بھی فراہم کرتے ہیں۔

Dr. Farooq Nasim Bhatti (MBBS, FAACS – USA, Diplomate: American Board of Sexology, CST, HSC – Hong Kong, CART – Malaysia & China) is a qualified medical sexologist with 30+ years of experience. He has presented 21+ research papers internationally and treats sexual dysfunction through sex therapy, counseling, and pharmacotherapy to restore natural sexual function without temporary medication.

Regain Confidence with Our ED Solutions
Explore effective treatments for erectile dysfunction. Take charge of your intimacy today.